مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا نے اومی کرون ویرئینٹ کے سامنے آنے پر ملک پر عائد سفری پابندیوں کو فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے پابندیوں کو غیرمنصفانہ قرار دے دیا ہے۔ جنوبی افریقہ کے صدر کا کہنا ہے کہ ہمارے ملک پر سفری پابندیاں بلاجواز ہیں، جن کی کوئی سائنسی بنیاد نہیں ہے، اس سے معاشی صورتحال مزید خراب ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس منتقلی کو محدود کرنے کا سب سے طاقتور طریقہ ویکسی نیشن ہے، جنوبی افریقہ میں تقریباً 35 فیصد بالغ افراد کی مکمل ویکسی نیشن ہوچکی ہے۔
جنوبی افریقی حکام کے مطابق وائرس نے غیرویکسین شدہ افراد کو نشانہ بنایا، وائرس کی واحد علامت ایک، دو روز تک پٹھوں میں درد اور تھکاوٹ کا احساس ہے، مریض اسپتال میں داخل ہوئے بغیر صحتیاب ہورہے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکہ، برطانیہ، سعودی عرب، قطر، کویت، انڈونیشا، ایران اور نیدرلینڈز سمیت درجنوں ممالک جنوبی افریقہ کے لیے سفری پابندیاں لگا چکے ہیں۔
آپ کا تبصرہ